اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک میں ان کی personality کے متعلق کافی کچھ بتایا ہے ۔
مثلاً دو جگہ تو یہ بتایا ہے کہ وہ ایک بہت ہی نرم دل کے مالک تھے ، ایک بہت پیار کرنے والی شخصیت ، ایک رحمدل انسان ۔ (التوبہ 09:114 ، ھود 11:75)
لیکن ..
ایک متجسس شخصیت ، ایک curious personality ۔
مثلاً کبھی وہ ستاروں کی طرف دیکھ کر سوچتے ہیں کہ شاید یہ میرا رب ہے ، لیکن پھراسے غروب ہوتا دیکھ کر اس سے …
پھر کبھی وہ چاند کو چمکتا دیکھ کر اس کی طرف متوجہ ہوتے ہیں اور کہتے ہیں کہ شاید یہ میرا رب ہے لیکن وہ بھی غروب ہو جاتا ہے ۔ (الانعام 06:77)
صرف یہاں تک ہی نہیں بلکہ جب وہ سورج کو نکلتا دیکھتے ہیں تو اس کی بارے میں بھی تجسس کا اظہار کرتے …
آپ کچھ نوٹس کر رہے ہیں ؟
He is pondering , He is curious .
دلچسپ بات یہ ہے کہ نبوت کے بعد بھی ان کی curiosity ، ان کا تجسس ختم نہیں ہوتا بلکہ وہ ….
اور اللہ تعالیٰ ان سے پوچھتے بھی ہیں کہ ابراہیم کیا تمہیں ایمان نہیں ہے ؟ تو وہ آگے سے جواب دیتے ہیں کہ ایمان تو ہے لیکن اے اللہ میرے دل کو سکون آ جائے گا ۔ (البقرۃ 02:260)
اور پھر چار …
لیکن اپنے اس پیٹرن میں مجھے جو سب سے خوبصورت بات نظر آ رہی ہے وہ یہ کہ اللہ تعالیٰ نے کس طرح ان کے تجسس کو پورا کیا ۔
ہم نے ابراہیم کو آسمانوں اور زمین کی …
صرف ایک منٹ کے لیے امیجن کریں کہ انہوں نے کیا کیا مخلوقات دیکھ لی ہوں گی ۔
اگر آپ امیجن نہیں کر پا رہے تو میں آپ کو ایک hint دے دیتا ہوں ۔
عبدالرحمٰن بن عائش ایک تابعی تھے ، انہیں یہ بات ایک صحابی نے بتائی کہ …
جب ہم نے پوچھا تو آپؐ نے ہمیں رات کو دیکھا اپنا ایک خواب سنایا کہ آج رات میں نے اپنے رب کو سب سے بہترین شکل میں دیکھا اور میں نے کہا کہ …
اور پھر اس نے اپنا ہاتھ میرے دونوں کندھوں کے درمیان اس طرح رکھا کہ مجھے اپنے سینے میں اس کی ٹھنڈک محسوس ہوئی اور اس وقت آسمانوں اور زمین کی ہر چیز میرے سامنے آ گئی ۔ (مسند أحمد 8979)
اور یہاں تک بتانے کے بعد پھر آپؐ نے …
اور اب آپ امیجن کریں کہ ابراہیمؑ کو کون کونسی مخلوقات دکھا دی گئی ہوں گی ۔
میرا دل سے ماننا ہے کہ انسان ، جانور ، جنات اور …
وہ مخلوقات کون ہیں ، کہاں ہیں ، وہ دیکھنے میں کیسی ہیں ، کیا ہم ان سے ماضی میں مل چکے ہیں ؟ کیا ہم مستقبل میں …
انفیکٹ ، اس پراجیکٹ پر میں نے اتنی محنت کی ہے کہ میں آپ کو ان کی شکلیں بھی دکھا سکتا ہوں کہ وہ مخلوقات کیسی ہوں گی ۔
مگر اس ساری محنت کے باوجود میرا علم بہت محدود ہے ، امیجن کریں کہ اس وقت ابراہیمؑ نے کیا کیا کچھ دیکھ لیا ہو گا کہ جس نے انہیں اتنا یقین دلا …
لیکن مزے کی بات کہ پیٹرن ، یہاں break نہیں ہوتا ۔
جس رات آپؐ معراج پر گئے تھے تو اس رات کے لیے سورۃ نجم میں بالخصوص ایک آیت آئی ۔
ایک ایسی آیت جو چھٹے اور ساتویں آسمان کے realm کے حوالے سے ہے ۔
(سدرۃ المنتہیٰ اور جنت الماویٰ …
ساتویں آسمان کے اوپر وہ جگہ جہاں بڑی بڑی نشانیاں موجود ہیں ، آپؐ نے ایک اور شخص کو بھی دیکھا تھا ۔
ایک ایسے نبی ، کہ جو نشانیوں کے بارے میں بہت متجسس ہوا کرتے تھے … حضرت ابراہیمؑ ۔
لیکن ..
حضرت ابراہیمؑ کے بیٹھنے کے posture پر غور کریں ، آپؐ نے بتایا کہ وہ بیت المعمور کی دیوار کے ساتھ ٹیک لگا کر اطمینان سے بیٹھے ہوئے تھے ۔(مشکوٰۃ المصابیح 5863)
جیسے ایک مطمئن شخص ، اپنے تمام تجسس پورے ہونے کے بعد ٹیک …
اور اس وقت بڑی بڑی نشانیوں والی جگہ پر وہ کیسے پرسکون ہو کر ٹیک لگائے بیٹھے ہیں ۔
لیکن میرا پیٹرن یہاں بھی break نہیں ہوتا ۔
اس تھریڈ کا …
لہٰذا ساتویں آسمان کے اوپر انہیں ایک ایسا چارج دیا گیا جسے واقعی ایک نرم دل والا انسان ہی کر سکتا ہے ۔
وہ ایسے کہ
کہ جب آپؐ نے حضرت ابراہیمؑ کو دیکھا تو اس وقت ان کے پاس بہت سارے چھوٹے چھوٹے بچے بھی کھیل رہے تھے ، یہ ان بچوں کی …
وہ نرم دل نبی جو اپنے تمام تجسس پورے ہونے کے بعد پرسکون ہوکر بیت المعمور کی دیوار سے ٹیک لگائے بیٹھےہیں ۔
ایک ایسے درخت کے نیچے کہ جسکے پتے چراغوں جیسے ہیں ۔
فرقان قریشی